اگر کوئی توبہ کرتے ہوئے اللہ کی بارگاہ میں یہ کہہ دے کہ اللہ کی قسم میں آئندہ یہ گناہ نہیں کروں گی،تو اگر اس نے وہ گناہ کردیا ،تو اس کا کفارہ دینا ہوگا؟ اور اس کا کفارہ کیا ہے؟

سوال:اگر کوئی توبہ کرتے ہوئے اللہ کی بارگاہ میں یہ کہہ دے کہ اللہ کی قسم میں آئندہ یہ گناہ نہیں کروں گی،تو اگر اس نے وہ گناہ کردیا ،تو اس کا کفارہ دینا ہوگا؟ اور اس کا کفارہ کیا ہے؟

جواب:دریافت کردہ صورت میں جس گناہ سے بچنے کی قسم کھائی ،اگر وہ گنا ہ کر لیا ،تو قسم ٹوٹ جائے گی جس کا کفارہ دینا لازم ہوگا اورقسم کاکفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کودو وقت کاکھاناکھلائے یا دس مسکینوں کو کپڑے پہنا دے اگر یہ دونوں کام کرنے کی استطاعت نہیں تو تین روزے رکھے۔اورکھانے کی جگہ یہ رعایت بھی موجودہے کہ دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقۂ فطر کی مقدار میں رقم دے دی جائے،لیکن رقم کی ادائیگی میں یہ خیال رکھاجائے کہ اگرایک فقیر کوایک ہی دن دس صدقہ فطر کی مقدار دے دی تویہ ایک ہی دن  کے کھانے کے برابر کہلائے گا ،بقیہ 9دن کے  صدقہ فطر کی مقدار دینا باقی رہے گا۔

رمضان میں روزے کی حالت میں عورت کو برہنہ حالت میں دیکھا اور بغیر چھوئے انزال ہو گیا تو روزے کا کیا حکم ہے؟

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے