سوال: ایک شخص نے ماہ رمضان کا روزہ رکھا تھا وہ دوپہر تک کام کرتا رہا دو بجے کے بعد اس کی حالت زیادہ خراب ہو گئی تھی یعنی بے ہوش سکتا تھا اور اسے روزہ بہت زیادہ لگ گیا تھا اس وجہ سے اس نے روزہ توڑ دیا تو برائے مہربانی اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب: دریافت کردہ صورت میں اگرغالب گمان تھا کہ اب پانی نہ پیا تو بے ہوش ہو جائے گا
،اس وجہ سے روزہ توڑا،تواس روزے کی صرف قضا کرنالازم ہے کفارہ لازم نہیں اوراگر غالب گمان نہ تھا،محض وہم تھا ،توقضا کے ساتھ ساتھ کفارہ اور توبہ کرنا بھی لازم ہے۔