ظہر کی نماز میں ”بسم اللہ“ بلند آواز سے پڑھنے کا حکم

سوال:  ظہر کی نماز میں امام نے بھولے سے”بسم اللہ الرحمن الرحیم“بلند آواز سے پڑھ دی، تو  کیا نماز ہو جائے گی یا سجدہ سہو کرنا ہوگا ؟

جواب:  نماز میں تعوذ و تسمیہ آہستہ پڑھنا سنت ہےلہٰذا اگر امام صاحب نے بھول کر جہر(یعنی بلند آواز) سے پڑھ دی تو نماز ہو جائے گی مگر ایسا کرنا سنت کے خلاف ہے ۔سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا ۔

   صدر الشریعہ حضرت مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ نماز کی سنتیں  بیان کرتے ہوئےتحریر فرماتے ہیں: (۱۳) ثنا و     (۱۴) تعوذ و(۱۵) تسمیہ و (۱۶) آمین کہنا اور     (۱۷) ان سب کا آہستہ ہونا ۔(بہار شریعت جلد 01،صفحہ 522، 523،مكتبة الدينه)

   فقیہ ملت حضرت مفتی جلال الدین امجدی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں:” نماز میں سورہ فاتحہ سے پہلے ہر رکعت میں بسم اللہ پڑھنا سنت ہے اور سورہ فاتحہ کے بعد اگر اول سورة سے پڑھے، تو پڑھنا مستحب ہےقرأت سری ہو یا جہری مگر بسم اللہ آہستہ سے پڑھی جائے گی۔“(فتاوی فقیہ ،ملت جلد01، صفحہ102،شبیر برادرز، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے