ایک انڈونیشین لڑکی تھی جومجھے بہت پسندکرتی ہے اورانڈونیشی لڑکی میرے ساتھ زناکرناچاہتی تھی،لہذامیں اورانڈونیشی لڑکی نے زنا کیا

سوال: زیدکہتے ہیں کہ”یہاں ایک انڈونیشین لڑکی تھی جومجھے بہت پسندکرتی ہے اورانڈونیشی لڑکی میرے ساتھ زناکرناچاہتی تھی،لہذامیں اورانڈونیشی لڑکی نے زنا کیا”

(جب زیدنے کہاکہ”انڈونیشی لڑکی”زیدایک ایسے شخص کے بارے میں بات کر رہا تھا جوحقیقی آدمی نہیں ہوتاہے،دوسرے لفظوں میں زید جھوٹ بولتا تھا)

اس کے بعدزیدنے انڈونیشین لڑکی کی تصویربھیجی اورکہاکہ اس نے جوتصویربھیجی ہے وہ انڈونیشی لڑکی ہے جس کے بارے میں زیدبات کررہاہے (تصویرانٹرنیٹ سے لی گئی انڈونیشیاکی خاتون تھی،جوزیدسے نامعلوم ہے)

کیازیدکی بات کی وجہ سے زیداوراس کی اہلیہ کے مابین کوئی طلاق واقع ہوتی ہے؟

پانچوی رکعت کا سجدہ کرنے کے بعد ایک رکعت ملانے کا حکم کیوں دیا گیا ہے؟

 

جواب: جھوٹ بولنا سخت ناجائزو گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے ،لہذا جھوٹ بولنے پر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرنا لازم ہے اور جہاں تک طلاق کے بارے سوال ہے تو زنا کے جھوٹے یا سچے اقرار سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے