وتر کی نماز پڑھتے ہوئے فجر کا وقت شروع ہوجائے تو کیا حکم ہے؟

سوال:  نماز وتر پڑھتے ہوئےاگر دورانِ نماز، فجر کا وقت شروع ہوجائے  ،تو کیا  وتر کی نماز ادا ہوجائے گی،یا وہ قضا کہلائے گی؟

جواب:   نمازِ فجر، جمعہ اور عیدین کے علاوہ دیگر نمازوں میں اصول یہ ہے کہ اگر  نمازی نے وقت کے اندر تکبیرِ تحریمہ کہہ لی، اور پھر نماز کا وقت ختم ہوگیا تو وہ نماز درست ادا ہوجائے گی۔ لہذا   اگر نمازی نے  فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلے پہلے نمازِ وتر کی تکبیر تحریمہ کہہ لی ہو، پھر نماز وتر پڑھتے ہوئے دورانِ نماز، فجر کا وقت شروع ہوجائے  تو اُس کی وتر کی نماز ادا ہوجائے گی،قضا نہیں کہلائے گی۔

   سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا ضان  علیہ رحمۃ الرحمن فتاوٰی رضویہ میں ارشاد فرماتے ہیں: ” فجر وجمعہ وعیدین سلام سے پہلے خروجِ وقت سے باطل ہوجاتی ہیں، بخلاف باقی صلوات(یعنی دوسری نمازوں کے) کہ اُن میں وقت کے اندر تحریمہ بندھ جانا (نماز اداہوجانے کیلئے )کافی  ہے۔  “(فتاوٰی رضویہ، جلد3،صفحہ439، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے