وطن اقامت کی نیت کرنے کے بعد دوسری جگہ سفرکرکے واپس وطن اقامت والے مقام پر آئے تو اب کیا نماز قصر ہو گی؟

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ ایک شخص نے مدینۃالمنورہ زادھااللہ شرفاوتعظیمامیں متصل20دن رہنے کی نیت سے وطن اقامت اختیارکی لیکن پانچ دن سکونت اختیارکرنےکے بعدوہ عمرہ کرنے کی نیت سےمکۃالمکرمۃچلاگیااورپھردودن کے بعددوبارہ 13دن ٹھہرےرہنے کی نیت سے مدینہ پاک حاضر ہوا۔اب سوال یہ ہے کہ وہ شخص مدینہ پاک دوبارہ حاضرہونے کے بعدمسافروالے اَحکام پرعمل کرتے ہوئے نمازوں میں قصرکرے گایانہیں؟

 
 

جواب:  دریافت کی گئی صورت میں جب وہ شخص دوبارہ مدینۃالمنورہ زادھااللہ شرفاوتعظیمامیں 13دن رہنے کی نیت سےحاضرہوا تووہ مسافرہے اوراُسےقصر نمازیں پڑھنے کاحکم ہے۔

             وضاحت اس مسئلہ کی یہ ہے کہ پہلی بارجب شخص مذکورمدینہ پاک میں 20 دن رہنے کی نیت سے حاضرہواتومدینۃ المنورہ اُس کاوطنِ اقامت (یعنی جہاں پندرہ یااس سےزیادہ دن قیام کی نیت ِصحیحہ کرلی جائے) ہوگیاتھالیکن یہاں سےجیسے ہی سفرشرعی  کرکے وہ مکۃالمکرمہ چلاگیاتو اُس کاوطنِ اقامت ختم ہوگیاکہ سفرشرعی کے ذریعہ وطنِ اقامت باطل ہوجاتاہے۔اب دوبارہ جب مدینۃالمنورہ حاضرہواتوچونکہ اس بار15 دنوں سے کم یعنی 13دن رہنے کی نیت ہے لہذاسفر والے اَحکام پرعمل کرتے ہوئے نمازوں میں قصرکرے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے