سوال: ایک شہزادی رسول کا نام”ام کلثوم”ہے(صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم ورضی اللہ تعالی عنہا) سوال یہ ہے کہ یہ کنیت ہے یا اصل نام ؟اگر اصل نام ہے تو اس سے پہلے لفظ "ام” کا ہونا کیسا؟
جواب: نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی ایک شہزادی کا نام ہی ام کلثوم تھا، یہ ان کی کنیت نہ تھی اور یہ اپنی اصل کے اعتبارسے اگر چہ کنیت ہے کیونکہ جوعَلم ”ام“ یا ”اب“سے شروع ہو،وہ کنیت کہلاتاہےلیکن اسے بطور نام رکھنا بھی جائزودرست ہے جیسا کہ اس کی بہت ساری مثالیں ہیں۔ فتح الباری میں ہے :” والكنية ما صدرت بأب أو أم “ ترجمہ :کنیت وہ علم ہے جو”اب“یا ”ام“ سے شرو ع ہو ۔ (فتح الباری ،جلد 06،صفحہ 560،بیروت)
کنیت کے بطور نام ہو نے سے متعلق عمدۃ القاری میں ہے:” كثير من الأسماء المصدرة بالأب أو الأم لم يقصد بها الكنية، وإنما يقصد بها إما العلم وإما اللقب ولا يقصد بها الكنية“ترجمہ :بہت سے نام ”اب، ام“سے شروع ہوتے ہیں لیکن ان سے کنیت مقصود نہیں ہوتی بلکہ اس سے یا تو نام مقصود ہوتاہے یا لقب ،اس سے کنیت مراد نہیں ہوتی۔(عمدۃالقاری ،جلد22،صفحہ218،بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم