تراویح کی دوسری رکعت میں فاتحہ چھوڑ کر سورت پڑھنے پر نماز کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دورانِ تراویح اگرایساہوجائے کہ میں ایک رکعت پڑھانے کےبعدجب دوسری رکعت پڑھانے کے لیے کھڑاہوں توقیام میں سورۃ فاتحہ پڑھنےکی بجائے بھولے سے وہیں سے قراءت شروع کردوں جہاں سے پہلی رکعت میں چھوڑا تھا توکیسے نماز مکمل کروں اگر سورۃ الفاتحہ پڑھنا یاد آجائے توکیسے نماز مکمل کروں اور اگر یاد نہ آئے تو نمازکا کیا حکم ہے؟

 

جواب:   پوچھی گئی صورت میں بھولے سے تراویح کی دوسری رکعت میں سورت سے قراءت شروع کردی اور ایک آیت یا اس سے زیادہ پڑھ لینے کے بعدیاد آجائے کہ سورۃ فاتحہ نہیں پڑھی ہے تو یہی حکم ہے کہ سورۃ الفاتحہ پڑھیں اور پھر دوبارہ سورت ملائیں یعنی تراویح کی پہلی رکعت میں جہاں تک قرآن پڑھ چکے تھے اس سے آگے پڑھیں اور آخر میں سجدہ سہو کریں اور اگر  ایک آیت کی مقدار پڑھنے سے پہلے ہی یاد آجائے تو   فورا ًسورۃ الفاتحہ شروع کردیں پھر سورت ملائیں البتہ اس صورت میں سجدہ سہو لازم نہیں ہوگااور اگر سورۃ الفاتحہ پڑھنا یاد ہی نہ آیا اسی طرح نماز مکمل کردی اور آخر میں سجدہ سہو بھی نہ کیا تو اس نماز کو پھر سے پڑھنا واجب ہےہاں اگر آخر میں سجدہ سہو کردیا تو نماز درست ادا ہوجائے گی ۔  (الدّر المختارمعہ ردالمحتار ، 2 / 188 ، الفتاویٰ الھندیۃ ، 1 / 126 ، بہار شریعت ، 1 / 71 1)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے