کیا تاخیر سے شامل ہونے والا مقتدی ثنا پڑھے گا ؟

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر مقتدی امام کے قیام کے دوران نماز میں شریک ہو تو اُسے ثنا یعنی ” سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ۔۔۔الخ “ پڑھنی چاہئے یا نہیں ؟

جواب:  اگر مقتدی اُس وقت نماز میں شریک ہوا کہ امام صاحب بلند آواز سے سورۃُ الفاتحہ کی تلاوت شروع کر چکے ہیں تو اُسے حکم یہ ہے کہ تکبیرِ تحریمہ کہہ کر ہاتھ باندھے اور خاموشی اور توجہ کے ساتھ قرآنِ پاک کی تلاوت سماعت کرے۔ اب ” ثنا “ پڑھنے کی اجازت نہیں ، البتہ اگر امام صاحب آہستہ قراءت کر رہے ہیں ، جیسا کہ ظہر اور عصر کی نماز میں آہستہ تلاوت کی جاتی ہے یا جہری نماز ہی تھی ، لیکن ابھی امام صاحب نے قراءت شروع نہیں کی تو مقتدی کو چاہئے کہ تکبیرِ تحریمہ کے بعد ثنا پڑھ لے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے