تہجد پڑھنے والا وتر کی نمازکب اداکرے؟

سوال:  کیا تہجد کی نماز پڑھنے کے لیے عشاء کے وتر چھوڑنے ضروری  ہوتے ہیں؟ ہماری اصلاح فرما دیں۔

جواب:  تہجد کی نماز پڑھنے کے لیے عشاء کے وتر چھوڑنا  اور پھر انہیں تہجد کے وقت پڑھنا ضروری  اور لازمی نہیں۔ ہاں  البتہ! اگر ایک شخص کو یقین ہو کہ فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلے تہجد کے لیے اٹھ پائے گا، تو اُس کےلیے مستحب ہے کہ عشاء کے ساتھ  وتر نہ پڑھے اورجب تہجد کے لیے اٹھے تو اُس وقت ساتھ وِتر بھی ادا کر لے، لیکن اگر کسی کو اٹھنے یا نہ اٹھنے میں شک ہو اور یقینی کیفیت نہ ہو تو اُس کے لیے یہی حکم ہے کہ وہ عشا کے ساتھ ہی وتر پڑھ کر سوئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے