کیا میں اپنی بیٹی کا نام ایزل (AIZAL) رکھ سکتا ہوں؟ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ ایزل انگریزی کا لفظ ہے اور اس کا معنی ہے: "تصویر وغیرہ کو سہارا دینے کے لئے تین ٹانْگوں کا لکڑی کا اسٹینڈ، لکڑی کا ٹیکن” یہ نام معانی کے لحاظ سے مناسب نہیں اور نہ ہی مسلمانوں میں رائج ہے۔اس لئے یہ نام رکھنے سے بچا جائے، اس کے بجائے صحابیات وصالحات کے ناموں پر نام رکھا جائے کہ حدیث شریف میں نیک وصالح بندوں کے نام پر بچوں کے نام رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے۔ الفردوس بماثور الخطاب میں ہے: ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو۔ (الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار …
Read More »