سنتوں کی کسی رکعت میں سورۃ فاتحہ نہ پڑھی توکیا حکم ہے ؟

سوال: ظہر کی چار سنت مؤکدہ میں زید نے سورہ فاتحہ بھول کر سورت شروع کر دی سورت پوری کرنے کے بعد اسے یاد آیا  کہ اس نے فاتحہ نہیں پڑھی لیکن اسے اس مسئلہ پتہ نہیں تھا کہ اس صورت میں کیا کرنا چاہیے تو اس نے اپنی نماز آگے جاری رکھی اور آخر میں سجدہ سہو کر لیا کیا اس صورت میں اس کی نماز ہو گئی؟ جواب عنایت فرمائیے۔

 

جواب:   دریافت کردہ صورت میں زید پر ظہر کی چار رکعت سنت مؤکدہ کا دوبارہ پڑھنا واجب ہے کہ زید کو جب سورہ فاتحہ سجدے سے پہلےیا د آگیا تو اب اس پر واجب تھا کہ  وہ سورہ فاتحہ پڑھ کر پھرسورت پڑھتا مگر اس نے ایسانہ کیا یہ قصدا ترک واجب کیا اورقصداواجب چھوڑنےسےنماز واجب الاعادہ ہوجاتی ہے، سجدہ سہو کافی نہیں ہوتا۔اور مسئلے سے جاہل ہونا کوئی عذر نہیں، زید  پر  لازم تھا کہ ضروری مسائل سیکھتا مگر اس نے نہ ایسا نہ کیا یہ اس کا الگ جرم ہے۔بہار شریعت میں ہے: ” قصداً واجب ترک کیا تو سجدۂ سہو سے وہ نقصان دفع نہ ہو گا بلکہ اعادہ واجب ہے ۔ “ (بہار شریعت، جلد1، صفحہ708، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے