سنت غیر موکدہ کے قعدہ اولی میں درود پاک اور دعا کا حکم

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین  اس مسئلے کے بارےمیں کہ سنت غیر موکدہ  کے قعدہ اولیٰ میں درود پاک اور دعا پڑھنا سنت موکدہ ہے یا غیر موکدہ؟ نیز اس کو چھوڑنے کی عادت بنانے والا شخص گنہگار ہو گایا نہیں؟

جواب:  سنت غیر موکدہ کے قعدہ اولیٰ میں درود پاک اور دعا پڑھنا سنت موکدہ نہیں ہے، بلکہ مستحب ہے ۔پڑھنا بہتر ہے ، لہذا اس کو چھوڑنے کی عادت بنانے والا شخص گنہگار نہیں ہوگا۔

   سنت غیر موکدہ اور نوافل کی تیسری رکعت میں ثنا پڑھنے کا حکم بیان کرتے ہوئے حلبۃ المجلی میں ہے: ”فقام من القعدۃ الاولیٰ الی الرکعۃ الثالثۃ فانہ یستحب لہ ان یبتدی الثالثۃ بالاستفتاح والتعوذ“ یعنی جب نمازی  سنت غیر موکدہ کے قعدہ اولیٰ کے بعد تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو، تو اس کےلیے مستحب ہے کہ وہ تیسری رکعت کو ثناء اور تعوذ کے ساتھ شروع کرے۔(حلبۃ المجلی، جلد2، صفحہ182،نوریہ رضویہ پبلشرز ،لاھور)

   نوافل وغیرہ کی دوسری رکعت میں درود پاک اور دعا پڑھنے کا حکم بیان کرتے ہوئے فتاوی رضویہ میں ہے: ”پڑھنا بہتر ہے۔“(فتاوی رضویہ، جلد7، صفحہ 443، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے