سنتِ قبلیہ اور فرض یا فرض اور سنتِ بعدیہ کے درمیان میں بات چیت کا حکم

سوال: سنتِ قبلیہ پڑھ کے فرض پڑھنے سے پہلے یا فرض پڑھ کر سنت بعدیہ  پڑھنے سے پہلے بات چیت کرنا نماز کو فاسد کر دیتا ہے یا نہیں  ؟

جواب: فرائض اور سنتوں کے بیچ بات چیت یا کوئی ایسا کام کرنا جو نماز کے منافی ہو، سنتوں کو باطل نہیں کرتا، البتہ ایسا کرنے سے سنتوں کے ثواب میں کمی آجاتی ہے، لہٰذا ا س سے حتی الامکان بچا جائے ۔

   بہار شریعت میں ہے :’’ سنت و فرض کے درمیان کلام کرنے سے اصح یہ ہے کہ سنت باطل نہیں ہوتی البتہ ثواب کم ہو جاتا ہے۔ یہی حکم ہر اُس کام کا ہے جو منافی تحریمہ ہے۔ ‘‘(بہارشریعت ،جلد1،صفحہ666،مکتبۃ المدینہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

نمازِِ فجر کے بعد نوافل پڑھنا کیسا؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے