سلطان صابر نام رکھنا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سلطان صابر نام رکھنا شرعاً درست ہے۔ تاہم بہتر یہ ہے کہ اصل نام ’’محمد‘‘ رکھا جائے اور پکارنے کے لئے ’’سلطان صابر‘‘یوں پورا نام’’ محمد سلطان صابر‘‘ ہو جائے گا۔ اور محمد نام کی فضیلت بھی حاصل ہو جائے گی۔
"محمد” نام رکھنے کے حوالے سے چندروایات ذکرکی جاتی ہیں :
(الف) رسول اﷲ صلی اﷲ تعالی علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں :” من ولد لہ مولود فسماہ محمدا حبا لی وتبرکاً باسمی کان ھو ومولودہ فی الجنۃ“یعنی جس کے لڑکاپیداہواور وہ میری محبت اورمیرے نام پاک سے تبرک کے لئے اس کانام محمدرکھے وہ اور اس کالڑکا دونوں بہشت میں جائیں۔ (کنز العمال،ج 16، ص 422، حدیث 45223، موسسۃ الرسالۃ)
(ب)رسول اﷲ صلی اﷲ تعالی علیہ وآلہ ٖ وسلم فرماتے ہیں : "روزقیامت دو شخص اللہ تعالی کے حضور کھڑے کئے جائیں گے، حکم ہوگا: انہیں جنت میں لے جاؤ، عرض کریں گے : الہی ! ہم کس عمل پرجنت کے قابل ہوئے،ہم نے تو کوئی کام جنت کانہ کیا۔؟ رب عزوجل فرمائے گا :” ادخلا الجنۃ فانی اٰلیت علی نفسی ان لایدخل النار من اسمہ احمد ومحمد”یعنی جنت میں جاؤ میں نے حلف فرمایا ہے کہ جس کانام احمد یا محمد ہودوزخ میں نہ جائے گا۔ (الفردوس بمأثور الخطاب،ج 5، ص 485، حدیث 8837، دار الكتب العلمية ، بيروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
(دعوت اسلامی)