کیا بچے کا نام سیان رکھ سکتے ہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سیان کا معنی دانائی و ہوشیاری ہے، یہ نام رکھنا جائز ہے۔لیکن ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بچوں کا نام انبیاء کرام علیہم الصلوۃ و السلام ،صحابہ کرام علیہم الرضوان ، اولیاء عظام رحمۃ اللہ علیہم اور نیک لوگوں کے مبارک ناموں پر نام رکھیں کہ رسول اﷲصلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا:”انبیا علیہم السلام کے نام پر نام رکھو۔”
(سنن أبي داؤد،جلد4،صفحہ287،المكتبة العصرية،بيروت)
ایک اور حدیث پاک میں ہے کہ :”اچھوں کے نام پر نام رکھو۔”
(المسند الفردوس، جلد2،صفحہ58،دار الکتب العلمیہ، بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کتبہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
عبدالرب شاکرعطاری مدنی