ایک گائے یااونٹ کوزیادہ سے زیادہ کتنے لوگوں کی طر ف سے قربان کیاجاسکتاہے؟

سوال:ایک گائے یااونٹ کوزیادہ سے زیادہ کتنے لوگوں کی طر ف سے قربان کیاجاسکتاہے؟
جواب: گائے،اونٹ،بھینس،بچھیا،بچھڑا،کٹاوغیرہ میں زیادہ سے زیادہ سات قربانیاں ہوسکتیں ہیں۔
سنن ابوداؤدمیں جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ:
’’ان النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم قال البقرۃ عن سبعۃ والجزور عن سبعۃ ‘‘
نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ گا ئے سات لوگوں کی طرف سے اور اونٹ بھی سات لوگوں کی طرف سے قربان کیاجا سکتا ہے ۔‘‘
(سنن ابوداؤد،ج2،ص40)
یونہی انہی جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں:
’’نحرنا مع رسول ا للہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بالحدیبیۃ البدنۃ عن سبعۃ والبقرۃ عن سبعۃ‘‘
یعنی ہم نے حدیبیہ کے موقع پرنبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ اونٹ نحرکیاسات آدمیوں کی طرف سے اورگائے ذبح کی سات آدمیوں کی طرف سے ۔‘‘
(سنن ابوداؤد،ج2،ص40)
اسی ابوداؤدمیں حضرت عطاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں:
’’قال کنا نتمتع فی عھدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نذبح البقرۃ عن سبعۃ والجزورعن سبعۃ نشترک فیھا‘‘
یعنی فرمایاکہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے زمانہ میں حج تمتع کیاتوہم نے مشترکہ طورپرسات لوگوں کی طرف سے گائے کوذبح کیااوراونٹ کوسات لوگوں کی طرف سے نحرکیا۔
(سنن ابوداؤد،ج2،ص40)
(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے