سوال: قربانی کا جانور ذبح کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
جواب:خواہ جانورقربانی کاہویاویسے ہی ذبح کرناہوتوسنت یہ چلی آرہی ہے کہ ذبح کرنے والااورجانوردونوں قبلہ رو ہوں،ہمارے علاقے(پاک وہند)میں قبلہ مغرب میں ہے اس لئے جانورکاسرجنوب کی طرف ہوناچاہئے تاکہ جانوربائیں (اُلٹے)پہلو لیٹاہواوراسکی پیٹھ مشرق کی طرف ہوتاکہ اس کامنہ قبلہ کی طرف ہوجائے اور ذبح کرنے والااپنا دایاں پاؤں جانورکی گردن کے دائیں یعنی سیدھی طرف والے حصہ پررکھے اور ذبح کرے۔یادرکھئے خوداپنایاجانورکامنہ قبلہ کی طرف سے ترک کرنامکروہ ہے۔
(فتاوی رضویہ، ج20،ص216)
قربانی کاجانورذبح کرنے سے پہلے یہ دُعاپڑھی جائے ۔
"اِنِّیْ وَجَّهْتُ وَجْهِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَالسَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ حَنِیْفًاوَّمَاۤ اَنَامِنَ الْمُشْرِكِیْنَۚ(۷۹)قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُكِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ(۱۶۲)لَا شَرِیْكَ لَهٗۚ-وَ بِذٰلِكَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ(۱۶۳)”
ترجمہ:میں نے اپنامنہ اس کی طرف کیاجس نے آسمان وزمین بنائے ایک اُسی کاہوکراورمیں مشرکوں میں سے نہیں۔(79)بے شک میری نمازاورمیری قربانیاں اورمیراجینااورمیرامرناسب اللہ کیلئے ہے جوربّ سارے جہان کا۔(162)اس کاکوئی شریک نہیں مجھے یہی حکم ہے اورمیں مسلمانوں میں ہوں۔(163)۔ (پارہ8،سورۃ الانعام،آیت79،162،163)
اورجانورکی گردن کے قریب پہلوپراپناسیدھاپاؤں رکھ کریہ دُعاپڑھیں۔
’’اللّٰہُمّ لَکَ وَ مِنْکَ بِسْمِ اللہِ اَللہُ اَکْبَر‘‘
ترجمہ:اے اللہ(عزوجل)تیرے ہی لئے اورتیری دی ہوئی توفیق سے،اللہ کے نام سے شروع اللہ سب سے بڑاہے۔
اورپھرتیزچھری سے جلدذبح کردیجئے۔
قربانی اپنی طرف سے ہوتوذبح کے بعدیہ دُعاپڑھیں:
’’اللّٰہمَّ تَقَبَّل مِنِّی کَمَا تَقَبَّلتَ مِن خَلِیلِکَ اِبرَاہِیم عَلیہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام وَحَبِیبِکَ مُحَمَّدصَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلَیہِ وَآلِہ وَسَلَّم‘‘
ترجمہ:اے اللہ(عزوجل)تومجھ سے(اس قربانی کو)قبول فرماجیسے تونے اپنے خلیل ابراہیم علیہ السلام اوراپنے حبیب محمدصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے قبول فرمائی۔
اوراگردوسرے کی طرف سے قربانی کریں تو’’منی‘‘کے بجائے’’من‘‘کہہ کراس کانام لیجئے۔
حضرتِ جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے :
’’ذبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الذبح کبشین اقرنین املحین موجوئین فلماوجھھماقال:انی وجھت وجھی للذی فطر السمٰوات والارض علی ملّۃ ابراہیم حنیفاًوماان من المشرکین ان صلاتی ونسکی ومحیای ومماتی للہ رب العالمین لاشریک لہ وبذٰلک امرت وانامن المسلمین اللھم منک ولک عن محمد وامتہ بسم اللہ اللہ اکبرثم ذبح‘‘
فرماتے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذبح کے دن دومینڈھے سینگوں والے،چتکبر ے،خصی کئے ہوئے ذبح کئے جب ان کامونھ قبلہ کی طرف کیاتویہ پڑھا’’انی وجھت وجھی للذی فطر السمٰوات والارض علی ملّۃ ابراہیم حنیفاًوماان من المشرکین ان صلاتی ونسکی ومحیای ومماتی للہ رب العالمین لاشریک لہ وبذٰلک امرت وانامن المسلمین اللھم منک ولک عن محمد وامتہ بسم اللہ اللہ اکبر‘‘پھرذبح فرمایا۔
(سنن ابوداؤد،ج2،ص38)
(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)