قربانی کے جانور کو بیچ کر استعمال میں لانا کیسا

سوال: گھرمیں قربانی کابکرارکھاہواتھا ،اب گھر میں شادی کی وجہ سے قیمت کی حاجت ہے تو اسے بیچ کر شادی میں قیمت لگا سکتے ہیں یا قربانی ہی کرنا ضروری ہے؟

جواب:مذکورہ سوال کے جواب میں کچھ تفصیل ہے جو کہ درج ذیل ہے:

 اگر شخص  مذکور پر قربانی لازم نہیں یعنی فقیر ہے اور اس نے قربانی کے لئے جانورخریدا تھا تو اس جانور کوعید پر قربان کرنا لازم ہے ،اب اسے  بیچنا جائز نہیں۔

اور اگر خریدا نہیں تھا گھر میں پالا تھا،تو اب اس جانور کی قربانی کرنا لازم نہیں ،اسے بیچنے پر یہ گناہگار نہ ہوگا خواہ وہ فقیر ہویا غنی ۔

اور اگر مذکورہ شخص غنی ہے تو حکم شرعی یہ ہے کہ غنی نےقربانی کی نیت سےجو جانورخریدا اگروہ اسے بیچتا ہے اور اس کی قیمت میں سے کچھ رقم کم کرکے بقیہ کا دوسرا جانور خرید ے،تو بیچنا  ناجائز ہے  اوریہ گناہگار ہوا ، اس پر توبہ لازم ہے اور بچائی ہوئی رقم صدقہ کر دے اور اگراسے بیچ کر اس کی مثل دوسرا جانور لانا چاہتا ہے ، تو بھی بیچنا مکروہ تحریمی وگناہ ہے، ہاں  اگر اس سے بہتر جانور لاناچاہتا  ہے، تو بیچناجائز ہے۔ 

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے