قضا نمازیں عذر کی وجہ سے بیٹھ کرپڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میری والدہ ماضی کی قضاء نمازیں وقتی نمازوں کے ساتھ ساتھ پڑھ رہی ہیں،اسکے متعلق سوال یہ ہے کہ کیا وہ وقتی نمازوں کی طرح قضاء نمازیں  بھی بیٹھ کر پڑھ سکتی ہیں جبکہ یہ نمازیں تندرستی کی حالت میں قضاء ہوئی تھی،اور وقتی نمازیں اسلئے بیٹھ کر ادا کر تی ہیں کہ وہ جوڑوں کے درد کے باعث قیام او ر سجدہ ادا نہیں  کر سکتی،برائے کرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں ؟

 
 

جواب:  دریافت کی گئی صورت میں اگر واقعی آپ کی والدہ قیام پر بالکل یا سجدے پر قادر نہیں تو وہ قضا ء نمازیں بھی وقتی نمازوں کی طرح بیٹھ کر ادا کر سکتی ہیں،کیونکہ قضاء کرتے وقت اگر کوئی عذر ہو تو اس کا اعتبار کیا جاتا ہے مثلاًجب وہ نمازیں فوت ہوئی اس وقت قیام پر قدرت تھی، اب نہیں،تووہ نمازیں  بیٹھ کر ادا کی جا سکتی ہیں  کہ اللہ تبارک وتعالی کسی جان پر اسکی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا ،اور تندرست ہونے کے بعد ان نمازوں کا اعادہ بھی نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے