سوال: اگر کسی شخص کی عشاء کی نماز قضا ہوجائے اور وہ ظہر کے وقت میں عشا ءکی قضا نما ز پڑھے تو اس صورت میں وہ عشاء کی قضا نماز میں جہر کے ساتھ قراءت کرے گا یا آہستہ؟یونہی کسی شخص کی ظہر کی نماز قضا ہوجائے اور وہ عشاء کے وقت میں ظہر کی قضا نماز پڑھے تووہ اس میں آہستہ قراءت کرے گا یا جہر کے ساتھ؟
جواب: اولا یہ اصول سمجھ لیجئے کہ سری نماز وں میں مطلقاًآہستہ قراءت کرنا واجب ہے،چاہے امام ہویا مُنفرد یعنی تنہا پڑھنے والا، اورچاہے وہ سری نمازادا پڑھی جائے یا قضا ،اور اگرچہ اس کی قضا رات میں کی جائے ،بہر صورت اُس میں آہستہ ہی قراءت کی جائے گی۔جبکہ جہری نماز وں کے متعلق حکم یہ ہے کہ اگر جہری نمازجماعت کے ساتھ ادا کی جارہی ہو تو چاہے وہ نماز ادا ہو یا قضا،امام پر اس نماز میں جہر یعنی بلند آواز سے قراءت کرنا واجب ہے۔اور اگر جہری نماز تنہا ادا کی جارہی ہو تو اب اس میں تفصیل یہ ہے کہ اگر جہری نماز ادا پڑھی جارہی ہوتو اب تنہا نمازپڑھنے والے شخص کو اختیار ہے کہ چاہے تو جہر کے ساتھ قراءت کرے یا آہستہ،اور جہر کرنا افضل ہے۔اور اگر جہری نماز قضا پڑھی جارہی ہو تو اگر کسی جہری نماز کے وقت میں ہی اُس کی قضا کی جائے تو اب ادا کی طرح، قضا میں بھی تنہا پڑھنے والے کو جہر اور آہستہ قراءت کرنے کا اختیار ہوگا۔لیکن اگر اس کی قضا، کسی سری نماز کے وقت میں کی جارہی ہو تو اب تنہا نماز پڑھنے والے پراس میں آہستہ قراءت کرنا واجب ہوگا۔
اس تفصیل سے صورت مسئولہ کا جواب بھی واضح ہوگیا کہ جب کوئی شخص ظہر کے وقت میں ،عشاء کی قضا نماز تنہا ادا کرےتو اسے آہستہ قراءت کرناواجب ہے کیونکہ عشاء کی نماز اگرچہ جہری نماز ہے،لیکن چونکہ سری نمازیعنی ظہر کے وقت میں اس کی قضا کی جارہی ہےلہذا اُس میں آہستہ قراءت کرنے کا حکم ہوگا۔البتہ اگر چند لوگوں کی ایک ساتھ وہ نماز قضا ہوگئی ہو اور اس کی قضا جماعت کے ساتھ ادا کی جارہی ہو تو اب امام پر اس نمازمیں جہر کے ساتھ قراءت کرنا ہی واجب ہوگا۔اور جہاں تک عشاء کے وقت میں،ظہر کی قضا نماز پڑھنے کی بات ہے تو ظہر کی قضا نماز، چاہے تنہا ادا کی جائے یا جماعت کے ساتھ ،بہر صورت اس میں آہستہ قراءت کرنا واجب ہوگا کیونکہ سری نماز چاہے ادا پڑھی جائے یا قضا، تنہا پڑھی جائے یا جماعت کے ساتھ ، امام و منفرد میں سے ہر ایک پراس میں آہستہ قراءت کرنا ہی لازم ہوتا ہے ۔
بہار شریعت میں ہے:’’ جہری کی قضا اگرچہ دن میں ہو امام پر جہر واجب ہے اور سرّی کی قضا میں آہستہ پڑھنا واجب ہے، اگرچہ رات میں ادا کرے۔‘‘(بہار شریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ545،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم