سوال: قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جائے یا نہیں ؟
جواب: اگر کسی عام عذر کی وجہ سے پوری جماعت بھر کی نماز قضا ہوگئی تو جماعت سے پڑھیں ، یہی افضل ومسنون ہے اور مسجد میں بھی پڑھ سکتے ہیں ۔ اور اگر کسی خاص وجہ سے بعض افراد کی نماز قضاء ہوئی تو گھر میں تنہا پڑھیں کہ گناہ کا اظہار بھی گناہ ہے اور قضا حتی الامکان جلد ہونی چاہئے ۔
فتاوٰی رضویہ میں ہے ” اگر کسی امر عام کی وجہ سے جماعت بھر کی نماز قضا ہوگئی تو جماعت سے پڑھیں ، یہی افضل ومسنون ہے اور مسجد میں بھی پڑھ سکتے ہیں ، اور جہر ی نمازوں میں امام پر جہر واجب ہے اگر چہ قضا ہو۔ اور اگر بوجہ خاص بعض اشخاص کی نماز جاتی رہی تو گھر میں تنہا پڑھیں کہ معصیت کا اظہار بھی معصیت ہے قضا حتی الامکان جلد ہو ، تعیین وقت کچھ نہیں ایک وقت میں سب وقتوں کی پڑھ سکتا ہے ۔“(فتاوٰی رضویہ ،ج08،ص 162،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم