سوال: ایک پوسٹ وائرل کی جا رہی ہے کہ جس میں قرآن پاک کے مختلف نسخوں کی پکچر دکھائی گئی ہے اور ان میں ایک کے اندر لفظی اغلاط ہیں، جس پر گول دائرے کا نشان لگایا گیا ہے اور دوسرے پر درست کا نشان لگا ہے، اُس پر درست کا نشان لگایا ہوا ہے۔اور پوسٹ بنانے والے نے لکھا ہے کہ جو اسے شیئر نہ کرے، وہ مسلمان ہی نہیں ہے۔ایسا لکھنا کیسا ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں جو پوسٹ کے الفاظ بیان کئے گئے ہیں، یہ شرعی احکام سے جہالت اورایک بہت بڑی جسارت ہے اور بغیر علم فتوی دینا ہے، جوجائز نہیں اور پوسٹ لکھنے والے کا شیئر نہ کرنے والے پر مسلمان نہ ہونے کا حکم لگانامعاذ اللہ عزوجل سخت حرام اور گناہ ہے، بلکہ بعض صورتوں میں کفر خود اس پر لوٹ کر آتا ہے۔لہذا اس پر لازم ہے کہ اپنے اس گناہ سے توبہ کرے اور آئندہ اس طرح کی حرکت سے باز رہے۔اور ایسی پوسٹ آگے ہرگز نہ شیئر کی جائے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم