اللہ تعالیٰ کو اوپر والا کہنا کیسا ہے؟

سوال: اللہ تعالیٰ کو اوپر والا کہنا کیسا ہے؟

جواب: شیخ طریقت ، امیر اہلسنت، بانی دعوت اسلامی، حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:اللہ تبارک و تعالیٰ کی ذات کے لیے لفظ ’’اوپر والا‘‘بولنا کفر ہے کہ اس لفظ سے اس کے لیے جہت (یعنی سمت) کا ثبوت ہوتاہے اوراس کی ذات جہت (سمت) سے پاک ہے جیسا کہ حضرت علامہ سعد الدین تفتازانی علیہ رحمۃ اللہ الوالی فرماتے ہیں: اللہ تبارک و تعالیٰ مکان میں ہونے سے پاک ہے اور جب وہ مکان میں ہونے سے پاک ہے تو جہت (یعنی سمت) سے بھی پاک ہے، (اسی طرح) اوپر اور نیچے ہونے سے بھی پاک ہے۔

اورحضرت علامہ ابن نجیم مصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نقل فرماتے ہیں:جواللہ عزوجل کو اوپر یا نیچے قرار دے تو اس پر حکم کفر لگایا جائے گا،لیکن اگر کوئی شخص یہ جملہ بلندی وبرتری کے معنی میں استعمال کرے توقائل پرحکم کفر نہ لگائیں گے مگر اس قول کو برا ہی کہیں گے اور قائل کو اس سے روکیں گے۔

      (کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ص 110 مکتبۃ المدینہ ، دعوت اسلامی)

قرض کی واپسی میں کیا وہی کرنسی دینا ہوگی

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے