نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ پڑھنا کیسا

سوال:حضورمیں جامعہ نعیمیہ کاطالبعلم ہوں۔۔اس وقت سعودی عرب میں ہوں ۔۔۔۔۔۔۔مخالف لوگ بخاری ومسلم سے احادیث دے رہے ہیں  کہ نمازجنازہ میں سورہ فاتحہ پڑھنااحادیث سے ثابت ہے توپھر سنی حضرات اس کوکیوں نہیں پڑھتے یاتوممانعت کی کوئی حدیث پیش کریں۔

جواب:نمازِ جنازہ میں سورۂ فاتحہ تلاوت کی نیت سے پڑھناجائزنہیں کیونکہ یہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے ثابت نہیں اورکبارصحابہ کرام مثلاحضرت عمربن خطاب،حضرت علی بن ابی طالب،حضرت عبداللہ بن عمراورحضرت ابوہریرہ وغیرہ رضی اللہ تعالی عنہم اورتابعین عظام مثلاحضرت عطاء،طاؤس،سعیدبن مسیب،محمدابن سیرین اورسعیدابن جبیروغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نمازِ جنازہ میں سورہ فاتحہ کی قراء ت کرنے سے انکارفرماتے تھے۔ہاں اگرالحمدشریف یاکوئی اورسورت تلاوت کی نیت سے نہیں بلکہ ثناء ودعاکی نیت سے پڑھی جائے توکوئی حرج نہیں۔اور جن احادیث میں سورۃ فاتحہ پڑھنے کا ذکر ہے ان میں ثناء کی نیت سے ہی پڑھنا مراد ہے نہ کہ تلاوت کی نیت سے۔

دعائے قنوت ملانا بھول گیا اور رکوع میں یاد آیا تو کیا کریں؟

(دوعت سلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے