نماز میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورت سوچنے میں دیرہوجائے تو کیا حکم ہے ؟

سوال: اگر نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد،سورت ملانے  کیلئے  سوچنے  میں کچھ وقت گزرجائے ،تو کیا  سورہ فاتحہ  اور سورت کے درمیان ہونے والے اس وقفے کی وجہ سے نماز ہوجائے گی یا نہیں ؟

جواب:  سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد،سورت ملانے کیلئے سوچ   بچار میں اگر تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار سکوت  ہوجائے ،تو اس سے سجدہ سہو واجب ہوجائے گا،ایسی صورت میں نمازی پر لازم ہوگاکہ نمازکےآخرمیں سجدہ سہوکرکے نماز مکمل کرے،اگر سجدہ سہو نہیں  کرے گا تو اب نماز لوٹانا واجب ہوگا۔ہاں  اگر تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار وقفہ نہ ہو تو اب  سجدہ سہو لازم نہیں۔

   حاشیہ منحۃ الخالق علی البحرالرائق میں ہے” لوفرغ من الفاتحہ و تفکر ساعۃ ساکتا أی سورۃ  یقرأ مقدار رکن یلزمہ السھو“ ترجمہ: نمازی جب سورہ فاتحہ پڑھ کر فارغ ہوا  اور خاموش ہوکرسوچنے لگا کہ وہ کونسی سورت قراءت کرے ،اگر یہ سوچنا ایک رکن کی مقدار ہے ،تو اس پر سجدۂ سہو لازم ہوگا۔( منحۃ الخالق  علی البحر الرائق ،جلد1، باب سجود السھو،صفحہ  173،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے