نماز میں فاتحہ سے پہلے سورت شروع کردی اور سجدہ سہو بھی نہ کیا اب کیا حکم ہے؟

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ میں عشاء کی نماز اکیلے پڑھ رہا تھا اور پہلی رکعت میں ثنا کے بعد تعوذ و تسمیہ پڑھنے کے بعد بھولے سے سورت فاتحہ کی جگہ سورت فیل شروع کردی ابھی ایک ہی آیت پڑھی تھی کہ مجھے یاد آیا کہ پہلے سورت فاتحہ پڑھنی ہےتو میں نے سورت فاتحہ پڑھ کر دوبارہ سورت فیل پڑھی اور نماز مکمل کی لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا تو کیا میری نماز ہوگئی یا دوبارہ پڑھنا ہوگی؟

سائل: محمداحسن عطاری (گلزار طیبہ، سرگودھا)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پوچھی گئی صورت میں نماز واجب الاعادہ ہے کیونکہ بھولے سےسورت فاتحہ سے پہلے سورت کی ایک آیت یا اس کی مقدار پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے،آپ نے بھی چونکہ سورۃ الفاتحہ سے پہلے سورۃ الفیل کی ایک آیت پڑھ لی تھی تو آپ پر بھی سجدہ سہو واجب تھا اورجب سجدہ سہو واجب ہو اور نہ کیا جائے تو نماز واجب الاعادہ ہوتی ہے لہذا آپ کی نماز بھی سجدہ سہو نہ کرنے کی وجہ سے واجب الاعادہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے