سوال: نماز کےدوران کپڑوں کو اوپر کھینچنے کو مکروہ تحریمی کہاجاتاہے اس کی وجہ کیاہے؟
جواب: حدیث پاک میں نماز کے دوران ”کف ثوب“ یعنی کپڑوں کو لپیٹنے اورسمیٹنےسے منع فرمایا ہے اور کپڑوں کو اوپر کی طرف کھینچنا بھی کف ثوب کی ہی ایک صورت ہے چنانچہ بخاری شریف میں حدیث پاک ہے کہ :” قال النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اُمِرتُ ان اسجد علی سبعۃ اعظم علی الجبھۃ و اشار بیدہ علی انفہ و الیدین و الرکبتین و اطراف القدمین و لانَکفِتَ الثیاب و الشعر“ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے:پیشانی پر اور آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنے دستِ مبارک سے اپنی مقدس ناک شریف کی طرف اشارہ فرمایا اور دونوں ہاتھوں پر اور دونوں گھٹنوں پر اور دونوں پاؤں کے کناروں پر اور یہ کہ ہم کپڑے اور بال نہ سمیٹیں۔ ( صحیح البخاری ، جلد 1 ، صفحہ 182 ، حدیث 812 ، مطبوعہ: لاھور )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم