نماز پنجگانہ امت محمدیہ(علی صاحبھاالصلوۃ والسلام) کی خصوصیت

سوال: جس طرح ہم پر پنج وقتہ نماز فرض ہیں ،کیا اسی طرح پچھلی امتوں پر بھی نماز فرض تھی اورتھی تو کتنے وقت کی نماز فرض تھی؟

جواب: اللہ تعالی کے فضل وکرم سے نماز پنجگانہ امت محمدیہ(علی صاحبھاالصلوۃ والسلام) کی خصوصیت ہے۔پہلے کسی امت کویہ سعادت نہیں ملی ۔بنی اسرائیل پر دووقت کی نماز یں فرض تھیں ،دو رکعتیں صبح اور دو رکعتیں شام۔بقیہ امتوں کاحال خداجانے لیکن اتناضرورہے کہ یہ پانچوں ان میں کسی کونہ ملیں ۔

   چنانچہ فتاوی رضویہ میں ہے:” نماز پنجگانہ اللہ عزّوجل کی وہ نعمتِ عظمٰی ہے کہ اس نے اپنے کرمِ عظیم سے خاص ہم کو عطا فرمائی ہم سے پہلے کسی امت کو نہ ملی، بنی اسرائیل پر دو(۲ )ہی وقت کی فرض تھی وہ بھی صرف چار(۴)رکعتیں دو(۲ )صبح دو(۲ )شام، وہ بھی ان سے نہ نبھی ۔۔۔۔اورامتوں کاحال خداجانے مگراتناضرورہے کہ یہ پانچوں ان میں کسی کونہ ملیں ۔”(فتاوی رضویہ،جلد5،صفحہ43،44،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

ماں اگر بیٹے کو پکارے اور بیٹا نماز پڑھ رہا ہو، تو کیا حکم ہے

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے