ناسمجھ بچے کو مسجد میں لانے اور صف میں کھڑا کرنے کا حکم

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ چھوٹے ناسمجھ بچوں کو مسجد میں لانا درست ہے یا نہیں؟ نیز ان کو لاکر اپنے ساتھ صف میں کھڑے کرنا کیسا ہے؟ کیا اس صورت میں صف قطع ہوگی یا نہیں؟

 
 

جواب:  ایسے ناسمجھ بچے جن سے نجاست کا گمان غالب ہو، انہیں مسجد میں لانا مکروہِ تحریمی یعنی ناجائز و گناہ ہے اور اگر نجاست کا محض احتمال اور شک ہو تو مکروہِ تنزیہی ہے یعنی گناہ تو نہیں مگر بچنا بہتر ہے۔ جہاں تک صفوں میں ان کے کھڑے ہونے کی بات ہے تو بالکل ناسمجھ بچے  جو نماز پڑھنا ہی نہیں جانتے چونکہ نماز کے اہل ہی نہیں ہوتے لہٰذا ان کے صف میں کھڑے ہونے سے ضرور صف قطع ہوگی اور قطعِ صف ناجائز و گناہ ہے۔ لہٰذا انھیں ہرگز مردوں کی صف میں کھڑا نہ کیا جائے تکمیل صف کا دھیان رکھا جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

 

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے