نماز کے مستحبات
(۱) حالت قیام میں موضع سجدہ [1] کی طرف نظر کرنا۔
(۲) رکوع میں پُشت قدم کی طرف۔
(۳) سجدہ میں ناک کی طرف۔
(۴) قعدہ میں گود کی طرف۔
(۵) پہلے سلام میں داہنے شانہ کی طرف۔
(۶) دوسرے میں بائیں کی طرف۔
(۷) جماہی آئے تو مونھ بند کيے رہنا اور نہ رُکے تو ہونٹ دانت کے نیچے دبائے اور اس سے بھی نہ رُکے تو قیام میں داہنے ہاتھ کی پُشت سے مونھ ڈھانک لے اور غیر قیام میں بائیں کی پُشت سے یا دونوں میں آستین سے اور بلا ضرورت ہاتھ یا کپڑے سے مونھ ڈھانکنا، مکروہ ہے۔ جماہی روکنے کا مجرب طریقہ یہ ہے کہ دل میں خیال کرے کہ انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کو جماہی نہیں آتی تھی۔
(۸) مرد کے ليے تکبیر تحریمہ کے وقت ہاتھ کپڑے سے باہر نکالنا۔
(۹) عورت کے ليے کپڑے کے اندر بہتر ہے۔
(۱۰) جہاں تک ممکن ہو کھانسی دفعہ کرنا۔
(۱۱) جب مکبّر حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ کہے تو امام و مقتدی سب کا کھڑا ہو جانا۔
(۱۲) جب مکبّر قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃُ کہہ لے تو نماز شروع کر سکتا ہے، مگر بہتر یہ ہے کہ ا قامت پوری ہونے پر شروع کرے۔[2]
(۱۳) دونوں پنجوں کے درميان، قیام میں چار اُنگل کا فاصلہ ہونا۔
(۱۴) مقتدی کو امام کے ساتھ شروع کرنا۔
(۱۵) سجدہ زمین پر بلا حائل ہونا ۔ (بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ سوم،صفحہ۵۳۸)