سوال: مسلمان کے مرنےکے بعد کرامن کاتبین کہاں جاتے ہیں؟ سنا ہے قبر پر ہوتے ہیں؟
جواب: شعب الایمان میں ہے”أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ” وكل الله بعبده المؤمن ملكين يكتبان عمله , فإذا مات قال الملكان اللذان وكلا به يكتبان عمله: قد مات , فتأذن لنا فنصعد إلى السماء , فيقول الله عز وجل: سمائي مملوءة من ملائكتي يسبحوني فيقولان: أفنقم في الأرض؟ فيقول الله: أرضي مملوءة من خلقي يسبحوني فيقولان: فأين؟ فيقول قوما على قبر عبدي فسبحاني , واحمداني , وكبراني , وهللاني , واكتبا هذه لعبدي إلى يوم القيامة“ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی نے دو فرشتوں کو اپنے مومن بندے پرمقرر کر رکھا ہے، جو اس کے اعمال (خیر و شر) لکھتے رہتے ہیں، جب یہ انسان فوت ہو جاتا ہے تو یہ دونوں فرشتے جو مومن کے پرمقرر کئے گئے تھے ،کہتے ہیں : اے ہمارے رب عزوجل! یہ شخص تو اب وفات پا چکا ہے، ہمیں اجازت مرحمت فرما کہ ہم آسمان کی طرف رجوع کریں، تو اللہ تعالی فرماتا ہے: میرا آسمان میرے فرشتوں سے پر ہے، جو میری تسبیح بیان کرتے ہیں، وہ عرض کرتے ہیں: کیا ہم زمین پر ٹھہرے رہیں؟ اللہ تعالی فرماتا ہے: زمین بھی میری مخلوق سے بھری ہوئی ہے ،جو میری تسبیح بیان کرتی ہے، وہ عرض کرتے ہیں: ہم کہاں رہیں؟ تو اللہ تعالی فرماتا ہے: تم میرے اس بندے کی قبر پر رکے رہو اور میری تسبیح ، تعریف، کبریائی اور کلمہ طیبہ پڑھتےرہو اور یہ سب کچھ میرے اسی بندے کے لئے قیامت تک کے لئے لکھتے رہو۔ (شعب الایمان، الصبر علی المصائب، جلد 12، صفحہ 324، مطبوعہ بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم