سوال: لڑکے کانام ”محمد یمان“رکھنا کیسا ہے؟
جواب: محمد یمان نام رکھنا، جائز ہے۔مرقاۃ المفاتیح میں ہے:يمان هو نسبته إلى اليمن، والألف فيه عوض عن ياء النسبة۔(مرقاۃ المفاتیح، جلد 09، صفحہ 4036، مطبوعہ دار الفکر)
البتہ!یہ یادرہے کہ بچہ ہویابچی،ان کے نام اچھوں کے نا م پررکھنامستحب ہے کہ حدیث پاک میں اس کی ترغیب دلائی گئی ہے ۔بچہ ہوتوسب سے بہترہے کہ اولااس کانام محمدرکھاجائےتاکہ اس کی احادیث میں بیان کردہ فضیلتیں حاصل ہوں اورپھرپکارنے کےلیےانبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام یاصحابہ کرام علیہم الرضوان یااولیاء وصالحین علیہم الرحمۃ کے ناموں پرنام رکھیں۔ جيسے ابراہیم، اسماعیل، حسن، حسین وغیرہ۔
اوربچی ہوتواس کانام ازواجِ مطہرات وصحابیات یاتابعیات وصالحات رضی اللہ عنہن کے نام پر نام رکھیں۔مثلا خدیجہ،عائشہ ،میمونہ ،عاتکہ ،فاطمہ ،زینب وغیرہ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم