سوال: کیا محمد عُمیس نام رکھ سکتے ہیں؟
جواب: عمیس عمس سے بنا ہے جس کے معنی مٹنا ، سخت ہونا ، تاریک ہونا ، مشکل کام ، سخت لڑائی وغیرہ ہیں ، لہٰذا یہ نام رکھنا درست نہیں ہے، اس کے علاوہ کوئی دوسرا اچھا نام رکھیں ۔ شریعتِ مُطہَّرہ نے نام رکھنے کا یہ اصول بیان کیا ہے کہ نام اچھا اور بامعنی ہونا چاہیے۔لڑکوں کے نام انبیائےکرام علیہم الصلاۃ والسلام اور سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کے نام پر اور بچیوں کے نام نیک صالحات بیبیوں کے نام پر رکھیں ، تاکہ ان کی برکتیں حاصل ہوں ۔ مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”نام رکھنے کے احکام“ میں بہت سے نام دیے گئے ہیں ۔وہاں سے دیکھ کر کوئی سا بھی اچھا نام رکھ لیں ۔ یہ کتاب دعوت اسلامی کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کتبہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری