سلطان نام کا معنی بتا دیں اور محمد سلطان نام رکھنا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
محمد سلطان نام رکھنا درست ہے ۔
عربی سے اردو لغت کی مشہور کتاب "المنجد” میں سلطان کے معنی بیان کیے گئے ہیں:” السلطان ، حجت،قبضہ ، قدرت ، بادشاہ” (المنجد،ص387 مادہ ، س ،ل، ط، مطبوع: خزینہ علم و ادب)
فیروز اللغات میں ہے:”سلطان: بادشاہ ، فرماں روا "(فیروز اللغات، ص851، مطبوعہ: لاہور)
البتہ! بہتر یہ ہے کہ بچے کا نام صرف محمد رکھیں تاکہ محمد نام رکھنے کے فضائل حاصل ہوں ، اور ظاہراً یہ فضائل تنہا نام محمد رکھنے کے ہی ہیں ، اور پکارنے کے لیے سلطان رکھ لیں ۔
"محمد” نام رکھنے کے حوالے سے دوروایات ذکرکی جاتی ہیں :
(1) رسول اﷲ صلی اﷲ تعالی علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں :” من ولد لہ مولود فسماہ محمدا حبا لی وتبرکاً باسمی کان ھو ومولودہ فی الجنۃ“یعنی جس کےہاں لڑکاپیداہواور وہ میری محبت اورمیرے نام پاک سے برکت لینے کے لئے اس کانام محمدرکھے تووہ اور اس کالڑکا دونوں جنت میں جائیں۔(کنز العمال،ج 16، ص 422، حدیث 45223، موسسۃ الرسالۃ)
(2)رسول اﷲ صلی اﷲ تعالی علیہ وآلہ ٖ وسلم فرماتے ہیں : "روزقیامت دو شخص اللہ تعالی کے حضور کھڑے کئے جائیں گے، حکم ہوگا: انہیں جنت میں لے جاؤ، عرض کریں گے : الہی ! ہم کس عمل پرجنت کے قابل ہوئے،ہم نے تو کوئی کام جنت کانہ کیا۔؟ رب عزوجل فرمائے گا :” ادخلا الجنۃ فانی اٰلیت علی نفسی ان لایدخل النار من اسمہ احمد ومحمد”یعنی جنت میں جاؤ میں نے حلف فرمایا ہے کہ جس کانام احمد یا محمد ہودوزخ میں نہ جائے گا۔ (الفردوس بمأثور الخطاب،ج 5، ص 485، حدیث 8837، دار الكتب العلمية ، بيروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم