سوال: کیامحمدکے ساتھ الرحمن لگا سکتے ہیں، یعنی محمد الرحمن کہنا کیسا ؟
جواب: ” رحمٰن ” خاص اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے ، کسی بندے کےلیے نہیں بولا جاسکتا،لہٰذاجب بھی یہ نام رکھا جائے ، تو ” عبد ” کی اضافت کے ساتھ رکھا جائے ، یعنی ” عبد الرحمٰن ” رکھا جائے اور یہی بولا جائے اور اکیلا ” رحمٰن ” نام رکھنا اور بولنا ، ناجائز و گناہ ہے ،اوربعض فقہائے کرام کے نزدیک توکفرہے لہٰذامحمدالرحمن ،نام بھی نہیں رکھ سکتے اوراس طرح پکاربھی نہیں سکتے ،اگرنام رکھناچاہیں تو پوراعبدالرحمن رکھیں اورعبدالرحمن ہی پکاریں ،اس صورت میں اگرساتھ محمدلگاکرمحمدعبدالرحمن رکھنایاپکارناچاہیں تواس میں بھی حرج نہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم