سوال: میری ایک بیٹی کا نام ’’مفلحہ‘‘ ہے، کیا یہ نام درست ہے ؟اوردوسری بیٹی کا نام ’’اشتلفہ ‘‘رکھا تھا دارالافتاء سے معلوم کیا تو انہوں نے کہا کہ اس کا معنی درست نہیں ،کوئی دوسرا نام رکھ لیں، اب عائشہ نام رکھنے کا ارادہ ہے، آپ بتائیں کہ کیا یہ نام رکھنا ٹھیک ہے ؟
جواب: مفلحہ م کے ضمہ،ف کے سکون اور لام کے کسرہ کے ساتھ، اس کامعنی’’کامیاب اور فتح مند ہونے والی ‘‘ہے، معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا درست ہے ۔
اوردوسری بیٹی کا نام عائشہ رکھنا چاہتے ہیں، تو عائشہ اچھا نام ہے ،حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شہزادی اور زوجہ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کانام عائشہ رضی اللہ تعالی عنہاہے ،اچھی نیت کے ساتھ یہ نام رکھنے سے اللہ عزوجل نے چاہاتو باعث برکت ہوگا ۔نیزحدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب بھی دلائی گئی ہے ،لہذااس حدیث پاک پرعمل کی نیت ہوگی توان شاء اللہ عزوجل ثواب بھی ملے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم