سوال: بغیر وضو اذان دینا کیساہے ؟
جواب: بے وضو اذان دینے سے اذان ہوجاتی ہے، البتہ! یوں اذان دینا مکروہ ہے، اس سے بچنا چاہیے۔
مجمع الانہر شرح ملتقی الابحر میں ہے” (وجاز أذان المحدث) لحصول المقصود“ترجمہ: بے وضوکی اذان درست ہے ،مقصود کے حاصل ہوجانے کی وجہ سے۔(مجمع الانہر شرح ملتقی الابحر،کتاب الصلاۃ،باب الاذان،ج 1،ص 77،دار إحياء التراث العربي)
نور الایضاح میں ہے”ویکرہ اقامۃ المحدث واذانہ “ترجمہ: بے وضو کا اذان و اقامت کہنا مکروہ ہے۔(نور الایضاح،باب الاذان،ص 120،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
بہارشریعت میں ہے : "بے وضو کی اَذان صحیح ہے۔ مگر بے وضو اَذان کہنا مکروہ ہے۔” (بہارشریعت ،ج01،حصہ 3،صفحہ 466،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم