کیا کھڑے کو پڑا پڑھنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟

سوال:  کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ  اگر کوئی شخص نماز میں فرقنا بکم البحر کو فرقن بکم البحراسی طرح وٰ عدنا کو وٰعدن ،فانجینٰکم کو فانجینَکم پڑھے تو کیا اس کی نماز فاسد ہو جائے گی یا نہیں؟

 
 

جواب:  صورتِ مسئولہ میں نماز فاسد نہیں ہو گی  کیونکہ پہلی دونوں مثالوں میں حرف مدہ الف کی جگہ صرف زبر پر اکتفاء کیا ہے اورآخری میں کھڑے کو پڑا  پڑھاہےاور یہ دونوں چیزیں مفسد نماز نہیں کیونکہ بعض عرب الف کے عوض فتحہ پر اکتفاء کرتے ہیں اسی طرح کھڑے کو پڑا پڑھنا بھی  بعض عرب کی لغت کے مطابق ہے اور جو تبدیلی  لغتِ عرب  کے مطابق ہو مفسد نماز  نہیں ہو تی  البتہ  اس طرح قصدا پڑھنا ناجائز ہے کہ یہ قرآن کو غلط پڑھنا ہے جس سے احتراز لازم ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے