سوال:دبئی میں کوئی دوسری فقہ کا مقلد ہو تو اس کے پیچھے نماز جمعہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: حنفی کوحنفی کے پیچھے نماز پڑھنا افضل ہے، البتہ اگرحنفی کو شافعی ،حنبلی یا مالکی کے پیچھے نماز پڑھنا ہو اور یہ امام سنی صحیح العقیدہ بھی ہو تو اس بارے فتاوی رضویہ شریف میں ہے کہ ’’مذاہب اربعہ حقہ سے کسی دوسرے مذہب والے کے پیچھے حنفی کی اقتداء میں چندصورتیں ہیں(١)اس خاص نمازمیں معلوم ہوکہ امام نے کسی فرض یاشرط ِوضویانمازیاامامت مطابق مذہب حنفی کی رعایت نہ کی اس صورت میں اس کے پیچھے حنفی کی نماز محض باطل(٢)خاص نماز کا حال معلوم نہ ہو مگراس کی عادت معلوم ہے کہ غالباامورمذکورہ میں مذہب حنفی کی مراعات نہیں کرتاتو اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے(٣)عادت بھی معلوم نہیں تواس کی امامت مکروہ ہے اورارجح یہ کہ اب یہ کراہت تحریمی نہیں(٤)عادت یہ معلوم ہے کہ ہمیشہ مراعات کاالتزام کرتاہے توصورت سوم سے حکم اخف ہے مگرایک گونہ کراہت سے ہنوزخالی نہیں(٥)خاص اس نماز کا حال معلوم ہے کہ اس میں اس نے جمیع امورمذکورہ کی رعایت کی ہے تواب عندالجمہورکراہت اصلانہیں اگرچہ پہلے عادت عدم مراعات رکھتاہوپھربھی افضل یہی ہے کہ مل سکے توموافق المذہب کی اقتداء کرے۔‘‘(ملتقطا)
(فتاوی رضویہ ج6 ،ص 505،رضافاؤنڈیشن لاہور)