سوال: تین مکروہ اوقات میں نماز نہیں پڑھ سکتے تو کیا یہ حدیث مبارک سے ثابت ہے؟
جواب: تین مکروہ اوقات میں نماز پڑھنے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایاہے جیسا کہ حدیث مبارک میں ہےکہ حضرت عمرو ابن عبسہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تو میں بھی مدینے آیا آپ کی خدمت میں حاضر ہوا عرض کیا کہ مجھے نماز کے متعلق خبر دیجئے تو فرمایا کہ نماز فجر پڑھو پھر آفتاب نکلتے وقت نماز سے باز رہو حتی کہ بلند ہوجائے کیونکہ وہ نکلتے وقت شیطان کے دو سینگوں کے درمیان نکلتا ہے اور اس وقت اسے کفار سجدہ کرتے ہیں پھر نماز پڑھو کیونکہ وہ نماز حاضری یا گواہی کا وقت ہے یہاں تک کہ نیزے کا سایہ کم ہوجائے پھر نماز سے باز رہو کیونکہ اس وقت دوزخ جھونکا جاتا ہے پھر جب زوال کا سایہ آگے ہوجائے تو نماز پڑھو کیونکہ یہ نماز حاضری اور گواہی کا وقت ہے حتی کہ عصر پڑھ لو پھر سورج ڈوبنے تک نماز سے باز رہوکیونکہ وہ شیطان کے سینگوں کے بیچ ڈوبتا ہے اس وقت کفار اسے سجدہ کرتے ہیں۔
(شرح معانی الآثار، ص196 ج1 ، قدیمی کتب خانہ، کراچی)