کیاجانورکو خصی کرناعیب ہے

سوال:کیاجانورکوخصی کرناعیب ہے جیساکہ آجکل بعض لوگوں کویہ کہتے ہوئے سناہے؟اورایسے جانورکی قربانی کرنے کاکیاحکم ہے؟

جواب:جانوروں میں خصی ہوناعیب شمار نہیں کیاجاتابلکہ یہ ایک عمدہ بات ہے کیونکہ اس سے جانورکے گوشت میں عمدگی ولذّت پیداہوجاتی ہے لہذاجانور میں یہ عیب نہیں بلکہ خوبی ہے اورخودسرکارِ دوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے خصی مینڈھوں کی قربانی کی۔

       حدیثِ مبارکہ میں ہے:’’عن جابرٍ رضی اللہ تعالی عنہ قال ذبح رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم یوم الذبح کبشین أقرنین أملحین موجوء ین الخ‘‘

       ’’یعنی سرکارِدوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ذبح کے دن دومینڈھے سینگ والے چت کبرے خصی کئے ہوئے ذبح فرمائے الخ‘‘۔

(سنن ابی داؤد ،ج 2 ،ص38)

       اس حدیث کے تحت حضرت مولاناملاعلی قاری علیہ رحمۃ اللہ الباری فرماتے ہیں:

       ’’والأصح انہ غیر مکروہٍ لأن الخصاء یزید اللحم طیباً‘‘

       ’’اورصحیح یہ ہے کہ جانورکوخصی کرنامکروہ نہیں ہے کیونکہ اس سے اس کے گوشت کی لذت میں اضافہ ہوتاہے ‘‘۔

( مرقاۃ شرح مشکوٰۃ،ج 3، ص513)

       خلاصۃ الفتاوی میں ہے:

       ’’الذکرمنھاافضل اذاکان خصیا‘‘

       ’’نرجانورکی قربانی کرنامادہ جانورسے افضل ہے جبکہ نرجانورخصی ہو‘‘۔

(خلاصۃ الفتاوی،ج04،ص314)

       فتاوی عالمگیری میں ہے:

       ’’والخصی  افضل من الفحل لانہ اطیب لحماکمافی المحیط‘‘

       ’’یعنی خصی جانورکی قربانی دوسرے نرجانورسے افضل ہے،کیونکہ اس کا گوشت زیادہ لذیذ ہوتا ہے،جیساکہ’’محیط‘‘ میں ہے‘‘۔

(عالمگیری ،ج 5،ص 299)

       بہارِ شریعت میں ہے:

        ’’خصی یعنی جس کے خصیے نکال لیے گئے ہیں یامجبوب یعنی جس کے خصیے اورعضو تناسل سب کاٹ لیے گئے ہوں ان کی قربانی جائز ہے۔ ‘‘

(بہارشریعت ،ج3،حصہ15 ،ص340)

(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے