سوال:کیا خارشی جانور کی قربانی جائزہے؟
جواب:جی ہاں! خارشی جانورکی قربانی بھی جائزہے جبکہ فربہ ہواوراگراتنالاغرہوکہ ہڈی میں مغز نہ رہاتوقربانی جائزنہیں۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
’’وتجوز الجرباء اذا کانت سمینۃ فان کانت مھزو لۃ لا تجوز‘‘
اورخارشی جانورکی قربانی جائزہے۔جبکہ وہ جانورفربہ(یعنی موٹاتازہ)ہو۔پس اگرکمزورہوتوجائزنہیں۔‘‘ ( عالمگیری ، ج 5، ص 298)
اوردرمختارمیں ہے:
ٖٓ ’’ویجوز الجرباء السمینۃ فلو مھزولۃلم یجز لان الجرب فی الحم نقص‘‘
اورخارشی فربہ جانورکی قربانی جائزہے۔اوراگرکمزورہوتوجائزنہیں،اس وجہ سے کہ خارش گوشت میں نقص پیداکرتی ہے۔
(درمختار، ج9، ص467)
(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)