جو امام حروف کی ادائیگی میں فرق نہ کرے اس کے پیچھے نماز کا حکم

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک امام صاحب ہیں جنکی کی داڑھی حد شرع کے مطابق ہے لیکن وہ نماز میں ’’ث،س،ص‘‘اور ’’ط،ت‘‘اور اس طرح کے حروف میں بالکل فرق نہیں کرتے ،اوراسکے علاوہ ’’نستعین ‘‘کو نستٰئین‘‘اور(الرحمٰن الرحیم کو)’’الرھمٰن الرھیم ‘‘پڑھتےہیں وغیرہ وغیرہ،تو انکے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

 
 

جواب:  امام کے لئے امامت کی دیگر شرائط کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ قرآن پاک ایسا غلط نہ پڑھتا ہو جس سے نماز فاسد ہو جائے،اورایسا امام جو حروف کی ادائیگی میں فرق نہ کرتا ہو جس کی وجہ سے الفاظ مہمل یا معنی فاسد ہو جائیں تو ایسے امام کی اپنی نماز بھی فاسداور پیچھے پڑھنے والوں کی بھی فاسد ہے ۔ الغرض جو حروف کو صحیح طرح ادا نہ کرتا ہو اسکے پیچھے نماز درست نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

 

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے