سوال:چندوہ عیوب بیان فرمائیں کہ جو قربانی کے جانورمیں اگرپائے جائیں توقربانی جائزنہیں ہوتی؟
جواب: مستحب یہ ہے کہ قربانی کے جانورکے کان،آنکھ،ہاتھ،پاؤں بالکل سلامت ہوں اورجانورمیں کسی بھی طرح کاکوئی بھی عیب نہ ہوالبتہ اگرتھوڑا ساعیب ہو(مثلاًکان چراہواہویاکان میں سوراخ ہو)توقربانی ہوجائے گی اوراگرزیادہ عیب ہوتوقربانی ہوگی ہی نہیں۔
مثلا!جس کے پیدائشی کان نہ ہوں یا ایک کان نہ ہو٭ایسا پاگل کہ چرتانہ ہو٭اتنا کمزور کہ ہڈیوں میں مغز نہ رہا ہو٭اندھایا ایسا کاناجانور جس کا کانا پن ظاہر ہو٭
اورایسا بیمار جس کی بیماری ظاہر ہو٭ایسا لنگڑاجو خود اپنے پاؤں سے قربان گاہ تک نہ جاسکے٭کان،دم یاچکی ایک تہائی سے زیادہ کٹے ہوئے ہوں٭ناک کٹی ہوئی ہو٭دانت نہ ہوں٭تھن کٹے ہوئے ہوں یا خشک ہوں۔بکری میں ایک تھن خشک ہواورگائے میں دو خشک ہوں٭جس جانورکاایک پاؤں کاٹ لیا گیا ہو٭
(ملخص ازعالمگیری ،ج5،دُرمختار،ج9)
(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)
Tags جانداروں کے عیب کا بیان جانداروں کے کون کونسے عیب ہیں چندوہ عیوب بیان فرمائیں کہ جوقربانی کے جانورمیں اگرپائے جائیں توقربانی جائزنہیں ہوتی؟ عیب کا بیان