امام کے سلام سے پہلے مسبوق کا بقیہ نماز کے لئے کھڑا ہونا کیساہے؟

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ امام کے تشہد کی مقدار بیٹھنے کے بعدمسبوق کا اپنی بقیہ نماز پڑھنے کیلئے امام کے سلام سے پہلے کھڑا ہوجانا کیسا؟مکروہ تحریمی ہے یا تنزیہی ؟

 
 

جواب:  صورت مذکورہ میں مسبوق کا امام کےسلام سے قبل کھڑا ہوجانا مکروہ تحریمی ہے ۔ہاں اگر کسی عذر کی بناء پر سلام سے قبل کھڑا ہو مثلا سلام کے انتظار میں وضو ٹوٹ جانے کا خوف ہو،فجر اور جمعہ وغیرہ میں نماز کا وقت ختم ہوجانے کا اندیشہ ہو ،موزہ پر مسح کیا ہے اور مسح کی مدت پوری ہو جائے گی وغیرہ تو کراہت نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے