سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ امام صاحب کا مصلی اگر مسجد کے سینٹر کی بجائے سینٹر کے دائیں یا بائیں جانب ہو تو نماز پڑھانا کیسا؟
جواب: امام کا صف کے وسط میں کھڑا ہونا سنت متوارثہ ہے اور زمانہ رسالت صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے یہ عمل چلاآرہا اس کا خلاف کرنا مکروہ ہے اس لیے اگر امام کامصلی صف کے وسط میں نہ ہو تو اس کے لیے حکم ہے کہ اس مصلی میں نہ کھڑا ہو بلکہ صف کے وسط میں کھڑا ہو۔
فتاوی رضویہ :’’امام کے لئے سنت متوارثہ کہ زمانہ اقدس رسالت سے اب تک معہود وسط مسجد میں قیام ہے کہ صف پوری ہو توامام وسط صف میں ہو اور یہی جگہ محراب حقیقی ومتورث ہے، محراب صوری کہ طاق نماایک خلا وسط دیوار قبلہ میں بنانا حادث ہے اُسی محراب حقیقی کی علامت ہے، یہ علامت اگر غلطی سے غیروسط میں بنائی جائے اس کا اتباع نہ ہوگا مگرمراعات توسط ضروری ہوگی کہ اتباع سنت وانتفائے کراہت وامتثال ارشاد حدیث۔‘‘ (فتاوی رضویہ ،جلد:7،صفحہ:37،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم