حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے لئے لفظ”عالم الغیب“ کہنا کیسا

سوال:  کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلم کے لیے عالم الغیب کا لفظ بول سکتے ہیں یا صرف یہ کہنا چاہیے کہ سرکار صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلم کو اللہ تعالیٰ کی عطا سے علمِ غیب حاصل ہے؟

جواب:  نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم اللہ کریم کی عطا وفضل سے غیب جانتے ہیں اور آپ علیہ السلام تمام  مخلوق میں سب سے زیادہ علم رکھنے والےہیں۔البتہ لفظِ عالم الغیب کا اطلاق حضور علیہ السلام کے لئے منع ہے۔

   شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”بعض الفاظ کی خصوصیت ہوتی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص ہوتے ہیں ان کا اطلاق اللہ عزوجل کے علاوہ کسی پر نہیں ہوتا جیسے رحمٰن کہ اگرچہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم رحمۃ للعالمین ہیں مگر حضور کو رحمٰن کہنا منع ہے اسی طرح اگرچہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم غیب جانتے ہیں مگر عالم الغیب کہنا منع ہے ۔“(فتاوی شارح بخاری جلد1،صفحہ 448،ناشر:دائرۃ البرکات ،ھند)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے