ہندوؤں کی طرح اپنے ماتھے پر ٹیکہ لگانے کا حکم

سوال:  اگر کوئی شخص ہندوؤں کی طرح اپنے ماتھے پرقشقہ ( ٹیکہ)  لگائے تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟

  جواب: قشقہ (ٹیکہ )خاص شعارِ کفرہے لہٰذا رضامندی کے ساتھ قشقہ (ٹیکہ )لگانے والے پر حکمِ کفر ہے اس پر توبہ تجدید ِ ایمان اور شادی شدہ ہونے کی صور ت میں تجدید نکاح لازم  ہے ۔

   فتاوی رضویہ میں ہے :’’ قَشْقَہ(ٹیکا) کہ ماتھے(یعنی پیشانی)پر لگایا جاتا ہے صِرف شِعارِ کّفار نہیں بلکہ خاص شِعارِ کُفر)یعنی کُفر کاطور طریقہ) بلکہ اس سے بھی اَخْبَث (یعنی ناپاک ترین( خاص طریقۂ عبادتِ مَہا دَیو وغیرہ اَصنام )یعنی بُتوں کی پوجا پاٹ کے طریقے) سے ہے۔  اِس کے لگانے پر راضی  ہونا کُفر پر رِضاہے اور اپنے لئے ثبوتِ کفر پر رِضا بِالاِ جماع کفر ہے۔‘‘(فتاوی رضویہ ،جلد 14،صفحہ 675، رضا فاؤنڈیشن لاہور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے