سوال: بچیوں کے یہ نام رکھنا کیسا ہے ؟ ہانیہ haniya۔ انارا Inara۔ نبیہا Nabiha۔
جوب: اِنارہ : اس کا معنی ہے :روشن ہونا،خوبصورت ہونا ۔ روشن کرناوغیرہ ۔( اس کے آخرمیں الف نہیں بلکہ ہاء ہے ۔)
نبیہَہ :اس کا معنی ہے :”سمجھدار ۔” (یہ لفظ نبیہہ ہے ، آخر میں دو بار ہاء ہے ، الف نہیں ہے) ۔
ہانیہ: اس کا معنی ہے: خوش وخرم۔
شرعی اورمعنوی اعتبارسے ان ناموں میں کوئی حرج نہیں ہے لہٰذا بچیوں کے یہ نام رکھے جا سکتے ہیں ۔
نوٹ: شریعتِ مُطہَّرہ نے نام رکھنے کا یہ اصول بیان کیا ہے کہ نام اچھا اور بامعنی ہونا چاہیے ۔ احادیثِ کریمہ میں اچھوں کے نام موں پر نام رکھنے کی ترغیب موجود ہے ، لہٰذا لڑکوں کے نام انبیائےکرام علیہم الصلاۃ والسلام اور سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کے نام پر اور بچیوں کے نام نیک صالحات بیبیوں کے نام پر رکھیں ، تاکہ ان کی برکتیں حاصل ہوں ۔
مشورہ : دعوتِ اسلامی کے ادارے مکتبۃ المدینہ سےکتاب ”نام رکھنے کے احکام“حاصل کریں ، اس میں بہت سے نام دیے گئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر کوئی سا بھی اچھا نام رکھ لیں ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم